بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی شدہ عورت کا اپنے میکے میں قربانی کرنے کا حکم


سوال

اگر شادی شدہ عورت پر قربانی واجب ہو ۔اور اس کے امی ابو وغیرہ اور بہن بھائی ضرورت مند ہوں ۔تو کیا وہ قربانی اپنے سسرال کے بجائے اپنے میکے میں کر سکتی ہے؟  جب کہ سسرال والے بھی قربانی کر رہے ہوں۔

جواب

شادی شدہ عورت جس پر قربانی واجب ہو وہ اپنے سسرال کی طرح اپنے میکے میں بھی قربانی کرسکتی ہے، ایسا کرنے میں شرعًا کوئی حرج نہیں، بلکہ میکے والوں (والدین اور بہن بھائیوں) کی حاجت کی بنا پر ایسا کرنا اجر  و ثواب کا بھی باعث ہے،اس میں اگر سسرال والوں کا کوئی تحفظ ہو تو بہتر ہے کہ اسے افہام وتفہیم سے دور کرلیاجائے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144212200537

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں