بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی سے پہلے بیوی کو چوم لیا


سوال

میں ایک لڑکی کو پسند کرتا ہوں اور وہ بھی مجھے پسند کرتی ہے، میں نے اس کو دو تین بار چوما ہے، اب میرا رشتہ اُس سے  ہوا ہے، لیکن میرے ذہن میں یہ سوال  ہے کہ نکاح سے پہلے ایسا کیوں کیا؟اس سے شادی کی برکت اور مزہ نہیں رہا، بار بار یہ خیالات آتے ہیں، ابمیںکیا کروں؟ کوئی حل بتا دیں اور نیک بیوی کا بہت زیادہ خواہش مند ہوں  اور میرے والدین سب اس لڑکی کو بہت پسند کرتے ہیں۔

جواب

شادی سے پہلے نا محرم لڑکی کے ساتھ ہر قسم کا تعلق نا جائز ہے،اس کا سخت گناہ ہے، جس پر توبہ اور استغفار کرنا ضروری ہے، اگر سائل اور اس کی منکوحہ اپنے گزشتہ عمل پر سچے دل سے توبہ کر چکے ہیں تو سائل کو کسی قسم کے شک یا وہم میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ مستقبل میں نیک ماحول میں اچھے تعلقات کے ساتھ زندگی گزارنے پر توجہ دے۔

قرآن کریم میں ہے:

" قُلْ يَـٰعِبَادِىَ ٱلَّذِينَ أَسْرَفُوا۟ عَلَىٰٓ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِن رَّحْمَةِ ٱللَّهِ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ يَغْفِرُ ٱلذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُۥ هُوَ ٱلْغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ"

(سورة الزمر: 53)

ترجمہ:"آپ کہہ  دیجیے کہ اے میرے بندو! جنھوں نے اپنے اوپر زیادتیاں کی ہیں، تم خدا تعالیٰ کی رحمت سے نا امید مت ہو۔ بالیقین اللہ تعالیٰ تمام گناہوں کو معاف فرمادے گا۔ واقعی وہ بڑا بخشنے والا بڑی رحمت کرنے والا ہے۔"

(بیان القرآن ، ج:3، ص: 131، مطبوعہ: مکتبہ غزنوی کراچی)

"وَهُوَ ٱلَّذِى يَقْبَلُ ٱلتَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهِ وَيَعْفُوْا عَنِ ٱلسَّيِّـَٔاتِ وَيَعْلَمُ مَا تَفْعَلُونَ"

(سورة الشورى: 25)

ترجمه: "وہ ایسا ہے کہ اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور وہ تمام گناہ معاف فرمادیتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو، وہ اس کو جانتا ہے۔"

(بیان القرآن ، ج:4، ص: 447، مطبوعہ: مکتبہ غزنوی کراچی)

"ںبِّئْ عِبَادِىٓ أَنِّىٓ أَنَا ٱلْغَفُورُ ٱلرَّحِيمُ"

(سورة الحجر:49)

ترجمہ: "آپ میرے بندوں کو اطلاع دے دیجیے کہ میں بڑا مغفرت اور رحمت والا ہوں۔"

(بیان القرآن ، ج:3، ص: 131، مطبوعہ: مکتبہ غزنوی کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں