کیا کسی رشتہ دار کی شادی میں جہاں غیر محرم مردوں کی نگاہ پڑنے کا خطرہ ہو، عورت کو پردہ یا حجاب کرنا ضروری ہے؟
اس مسئلہ میں آپ کی رہنمائی میرے لیے اور ہر پردہ دار عورت کے لیے دلیل ثابت ہو گی۔
واضح رہے کہ شادی بیاہ وغیرہ کی مخلوط مجالس میں شرکت کرنا شرعا جائز نہیں، البتہ غیر مخلوط مجالس میں شرکت کرنا جائز ہے، صورت مسئولہ میں ایسی شادی جس میں مرد و زن کا اختلاط نہ ہو، اس میں شرکت کرسکتے ہیں، تاہم اگر تقریبات میں غیر محرم کے آنے کا اندیشہ ہو، تو اس صورت میں باپردہ رہنا چاہیے۔
فتاوی بزازیہ علی ہامش الھندیہ میں ہے:
"ولا يأذن بالخروج إلى المجلس الذي يجتمع فيه الرجال والنساء وفيه من المنكرات كالتصدية ورفع الاصوات المختلفة واللعب من المتكلم بالقاء الكم وضرب الرجل على المنبر والقيام عليه والصعود والنزول عنه وكله من المذكر مكروه فلا يحضر ولا يأذن لها فان فعل يتوب لله تعالى."
(كتاب الكراهية، الباب الثامن عشر في الحظر والإباحة وفيه اجناس في القسم، ٤ / ١٥٧، ط: مكتبة رشيدية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508101015
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن