شادی میں لڑکے والے لڑکی والوں سے دلہے کے کپڑے کے لیے 10 ہزار سے15 ہزار تک لیتے ہیں، کیایہ درست ہے؟ اورلڑکی والے ڈبل لیتے ہیں 30000سے40000تک مہر کےعلاوہ دلہن کےکپڑے کے لیے اوراس کےبغیرشادی نہیں کراتےیعنی نکاح نہیں ہوتا ہے۔
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ رسم کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ ہی اس رسم پر نکاح موقوف رکھنا مناسب ہے؛ کیوں کہ شریعتِ مطہرہ نے نکاح کو آسان بنانے کی ترغیب دی ہے اور اس طرح کی رسموں سے نکاح مشکل ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں معاشرہ میں گناہ عام ہونے کا دروازہ کھل جاتا ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200991
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن