بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی کے وسائل اور اسباب کے لیے وظیفہ


سوال

رشتہ کے سلسلے میں والدین پریشان تھے، الحمدللہ رشتہ ہوگیا، اب عنقریب شادی ہے، تو اسکی تیاری کے لیے بالکل کوئی وسائل اور اسباب نہیں ہورہے، کوئی عمل بتادیں کہ یہ مسئلہ   عزت کے ساتھ حل  ہو جائے ۔

جواب

  سورہ طلاق کی درج ذیل آیات روزانہ 41 مرتبہ پڑھ کر دعا کریں۔ (یہ عمل  عشاء کی نماز کے بعد چالیس دن تک کریں) 

"وَمَنْ يَّتَّقِ اللهَ يَجْعَلْ لَّه مَخْرَجًا وَّيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ  لَا يَحْتَسِبْ ، وَمَنْ يَّتْوَكَّلْ عَلَى اللهِ فَهُوَ حَسْبُه ، إِنَّ اللهَ بَالِغُ أمْرِه." 

آپ پانچ وقت نماز کا اہتمام کریں ،استغفار کی کثرت اور  ہر نماز کے بعد سات مرتبہ استغفار پڑھے،اور چلتے پھرتے درج ذیل دعا کا اہتمام کریں:

"أَللّهمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَنْ مَنْ سِوَاكَ ."

اور جب بھی وضو کیا کریں دورانِ وضو درج ذیل دعا کا اہتمام کیا کریں:

"أللهُمَّ اغْفِرْلِيْ ذَنْبِيْ وَ وَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ وَ بَارِكْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ ." 

نیز سادگی اختیار کریں، بے جا و غیر ضروری اخراجات سے اجتناب کریں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ:  سب سے بابرکت نکاح وہ ہے جس میں مشقت کم سے کم ہو، لہذا اسباب جمع ہونے کی فکر و انتظار کے  بجائے، نکاح و رخصتی کرلی جائے،  مقدر میں جتنا ملنا لکھا ہے، وہ ملتا رہے گا۔

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"(وعن عائشة) رضي الله عنها (قالت: «قال النبي صلى الله عليه وسلم الله عليه وسلم: إن ‌أعظم ‌النكاح ‌بركة» ) أي: أفراده وأنواعه (أيسره) أي: أقله أو أسهله (مؤنة) أي: من المهر والنفقة للدلالة على القناعة التي هي كنز لا ينفد ولا يفنى.(رواهما البيهقي في شعب الإيمان)."

(كتاب النكاح، ج:5، ص:2049، ط: دار الفكر) 

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144409100288

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں