بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی کے موقع پر لڑکی کے والدین کا لڑکے سے پیسے طلب کرنا


سوال

کیا لڑکی کے والدین اس کی شادی کے عوض لڑکے سے رقم لے سکتے ہیں، جیسا کہ بعض قوموں میں اس کا رواج ہے؟

جواب

شادی کے موقع پر لڑکی کے عوض لڑکے سے پیسے لینا لڑکی کے والدین کے لیے ناجائز ہے؛ اس لیے کہ مذکورہ عمل رشوت کے زمرے میں آتا ہے۔ البتہ اگر اسی رقم کو مہر بنادیا جائے تو گنجائش نکل سکتی ہے۔

الفتاوى الهندية (1 / 327):
"ولو أخذ أهل المرأة شيئا عند التسليم فللزوج أن يسترده؛ لأنه رشوة، كذا في البحر الرائق".

معارف القرآن میں تفسیر بحر محیط کے حوالہ سے درج ہے :

’’جس کام کا کرنا اس کے ذمہ واجب ہے اس کے کرنے پر معاوضہ لینا یا جس کام کا چھوڑنا اس کے ذمہ لازم ہے اس کے کرنے پر معاوضہ لینا رشوت ہے‘‘۔ (ج۵ / ص۳۹۷) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202013

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں