بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی کے بعد شوہر کو اطلاع کیے بغیر بیوی گھر سے چلی گئی ہے اور واپس نہیں آرہی ہے


سوال

ایک عالم دین کی حال ہی میں  شادی ہوئی ہے ،مذکورہ عالم دین درس و تدریس میں مصروف رہتا ہے اور ہفتہ میں ایک دن اپنی بیوی سے ملنے آتا ہے ،اس دوران اتوار کے دن جب اپنی بیوی سے ملنے آیا تو اہلیہ کو گھر پر نہیں پایا ،معلومات کے بعد پتہ چلا کہ لڑکی کی والدہ دو دن قبل آئی تھیں اور لڑکی کو گھر لے کر چلی گئی ،چند دن گزرنے کے بعد لڑکی کی  والدہ آئی اور کہا کہ جب تک آپ لوگوں کا گھر مکمل تیار نہیں ہوجاتا ہے اور سازوسامان ہماری مرضی کے مطابق نہیں آجاتا ہے وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔بیوی کسی صورت میں گھر آنے کے لیے تیار نہیں ہو رہی ہے ،کیا شوہر ایسی حالت میں طلاق یا خلع دے سکتا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  مرد کو چاہیے  کہ   نباہ کی کوشش کرے اور صبر  سے کام لے، اگر بات عدمِ برداشت کو پہنچ جائے تو  اپنے خاندان کے معزز افراد کو حکم بنا کر بیوی کے خاندان کے معزز افراد  کے پاس بھیج دے ؛ تاکہ وہ فیصلہ کریں، اگر وہ صلح کی کوشش اور ارادہ رکھتے  هوں گے تو  ان شاءاللہ ، اللہ موافقت کی صورت   نکال دیں گے۔ پھر بھی اگر نباہ کی کوشش کامیاب نہیں ہوتی تو شوہرایسی پاکی کے اَیَّام میں جس میں میاں بیوی کاتعلق قائم نہ ہواہو ایک طلاق ِ رجعی دے کررشتہ ختم کرسکتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و في القھستاني عن شرح الطحاوي: السنة إذا وقع بین الزوجین اختلاف أن یجتمع أهلهما لیصلحوا بینهما، فإن لم یصطلحا جاز الطلاق و الخلع. و هذا هو الحکم المذکور في الآیة."

(باب الخلع جلد ۳  ص۴۴۱ مکتبہ ایچ ایم سعید)

  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100662

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں