میں ایک سال سے دعائیں کر رہا ہوں شادی کے لیے نیک سیرت نیک صورت پاک دامن با وفا بیوی کے لیے، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں دکھائی دیتا، رشتے آتے ہیں لیکن کوئی بات نہیں بنتی۔
کسی بھی مسئلے کے حل کے لیے شریعتِ مطہرہ نے نماز اور دعا کی طرف رجوع کرنے کا حکم دیا ہے،اس لیے انسان کو جب بھی کوئی مسئلہ در پیش ہو، تو اس کے لیے دو رکعت صلاۃ الحاجت پڑھ کر اللہ سے دعا کرنی چاہیے، لہٰذا آپ کو چاہیے کہ اپنی دعاؤں کو جاری رکھیں اور اللہ تعالٰی سے ناامید نہ ہوں، جہاں مقدر کا جوڑ ہوگا، وہاں ان شاء اللہ ضرور بات بنے گی، باقی شادی کے لیے اس آیت "رَبِّ إِنِّي لِمَاأَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ" کا کثرت سے ورد کرنا بھی مجرب ہے، لہٰذا اس کا بھی کثرت سے ورد کرنے کا اہتمام کریں اور روزانہ "سورہ یاسین" پڑھ کر بھی دعا کرنے کا اہتمام کریں۔
قرآن كريم میں ہے:
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ." [البقرة:152]
کنز العمال میں ہے:
"اقرأوا "يس"؛ فإن فيها عشر بركات ما قرأها جائع إلا شبع وما قرأها عار إلا اكتسى وما قرأها أعزب إلا تزوج وما قرأها خائف إلا أمن وما قرأها محزون إلا فرح وما قرأها مسافر إلا أعين على سفره وما قرأها رجل ضلت له ضالة إلا وجدها وما قرئت على ميت إلا خفف عنه وما قرأها عطشان إلا روی وما قرأها مريض إلا برء."
(الباب السابع في تلاوة القرآن وفضائله، 589،590/1، ط: مؤسسة الرسالة)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507101847
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن