بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی ہال کے لیے گھر یا زمین دینے کا حکم


سوال

شادی ہال کے لیے گھر یا زمین دینا کیسا ہے ؟

جواب

شادی ہال کے لیے گھر یا زمین دینا  جائز ہے،البتہ ا س جگہ   جوخلاف شرع کام کریں گے،اورفسق وفجور  کے مرتکب ہوں گے ،وہ گناہ گار ہوں گے،اور معاون بھی جب کہ انہیں معلوم ہو کہ خلافِ شرع کام ہوں گے۔

علامہ سرخسی   رحمہ  اللہ فرماتے ہیں :

"لابأس بأن یواجر المسلم داراً من الذمي لیسکنها، فإن شرب فیها الخمر أو عبد فیها الصلیب أو أدخل فیها الخنازیر لم یلحق للمسلم أثم في شيءٍ من ذلك؛ لأنه لم یوجرها لذلك والمعصیة في فعل المستاجر دون قصد رب الدار فلا إثم علی رب الدار في ذلك."

(المبسوط،کتاب الاجارات،باب  الاجارۃ الفاسدۃ،16/ 39 ط:دارالمعرفۃ) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100632

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں