شادی ہال کے لیے گھر یا زمین دینا کیسا ہے ؟
شادی ہال کے لیے گھر یا زمین دینا جائز ہے،البتہ ا س جگہ جوخلاف شرع کام کریں گے،اورفسق وفجور کے مرتکب ہوں گے ،وہ گناہ گار ہوں گے،اور معاون بھی جب کہ انہیں معلوم ہو کہ خلافِ شرع کام ہوں گے۔
علامہ سرخسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
"لابأس بأن یواجر المسلم داراً من الذمي لیسکنها، فإن شرب فیها الخمر أو عبد فیها الصلیب أو أدخل فیها الخنازیر لم یلحق للمسلم أثم في شيءٍ من ذلك؛ لأنه لم یوجرها لذلك والمعصیة في فعل المستاجر دون قصد رب الدار فلا إثم علی رب الدار في ذلك."
(المبسوط،کتاب الاجارات،باب الاجارۃ الفاسدۃ،16/ 39 ط:دارالمعرفۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404100632
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن