شادی بیاہ میں جائزہ وانعام لینا جائز ہے یا نہیں؟
شادی بیاہ کے موقع پر دولہا دولہن کو تحفہ تحائف بدلے کی نیت کے بغیر دینا جائز ہے، البتہ بدلہ کی نیت سے دینا ( یعنی کہ اس مقصد سے دینا کہ دینے والے کو بدلہ میں زیادہ ملے گا ) جسے "نیوتہ" کہا جاتا ہے، قبیح رسم ہے، اس مقصد سے دینا شرعًا ممنوع ہے۔
قرآنِ کریم میں ارشادِ باری تعالی ہے:
﴿ وَمَا آتَيْتُمْ مِنْ رِبًا لِيَرْبُوَ فِي أَمْوَالِ النَّاسِ فَلَا يَرْبُو عِنْدَ اللَّه...الآية﴾ [الروم: 39]
یعنی جو مال اس نیت سے دیا جائے کہ اس کے بدلے میں زیادہ ملے گا تو اللہ کے ہاں اس کی بڑھو تری نہیں ہوتی۔
مفسرین نے "نیوتہ" کے لین دین کو بھی اس آیت کا مصداق ٹھہراتے ہوئے ناجائز قرار دیا ہے۔
مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201374
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن