بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی بیاہ کی خوشی کے موقع پر دف بجانے کی گنجائش ہے


سوال

خوشی کے موقع پر دف بجانے کا کیا حکم ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ شادی بیاہ کی خوشی کے موقع پر دف (ڈفلی،تھال نما پلیٹ جس کو ہاتھ سے بجانے پر آواز پیدا ہوتی ہو) بجانے استعمال کرنے کی گنجائش ہے، تاہم موجودہ دور میں دف کے نام پر ڈھول یا دیگر آلاتِ موسیقی بالخصوص دف کے نام سے جو آلہ معروف ہے جس میں اسٹیل کی چھوٹی چھوٹی پلیٹیں لگی ہوئی ہوتی ہیں یا گھنگرو لگے ہوتے ہیں اور اس کو بجانے سے ایک خاص قسم کے ساز کی آواز پیدا ہوتی ہے، ان کے استعمال کی شرعاً اجازت نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله والملاهي) ‌كالمزامير والطبل، وإذا كان الطبل لغير اللهو فلا بأس به كطبل الغزاة والعرس لما في الأجناس: ولا بأس أن يكون ليلة العرس دف يضرب به ليعلن به النكاح".

(كتاب الإجارة، مطلب في الاستئجار على الطاعات، ج:6، ص:55، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں