بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شام دین، محمد بوٹا، جھنڈا،اور نبی بخش نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

شام دین  ،جھنڈا،محمد بوٹاا اور نبی بخش نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں" شام دین" کا معنی" دین کی شام "ہے، اور" جھنڈا "کا معنی "نِشان ،علَم ، پرچم"ہے،دونوں نام معانی کے اعتبار سےکوئی خوبی نہیں رکھتے، اس لیے  ایسا نام رکھنا مناسب نہیں، بہتر یہ ہے کہ   انبیاءِ کرام علیہم السلام، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا صلحاء کے ناموں میں سے کسی نام کو منتخب کرکے رکھاجائے، یہ افضل بھی ہے اور باعثِ برکت بھی ہے،نیز" محمد بوٹا"دولفظوں کا مرکب ہے، "محمد " اور "بُوٹا"،"بوٹا" اردو زبان کا لفظ ہے، اس کے معانی" گوشت کی بڑی بوٹی، شہتیر کا ٹکڑا، چھوٹا درخت، پودا "کے آتے ہیں،جبکہ "بوٹا"کا لفظ عیسائی ناموں میں بھی پایا جاتا ہے،لہذا نام صرف" محمد "رکھا جائے بوٹا کا اضافہ نہ کیاجائے،نیز"نبی بخش" کا معنی ہے" نبی کا بخشاہوا"،یہ نام معنی کے اعتبار سے موہمِ شرک ہے، لہذا اس نام کا رکھنا جائز نہیں ہے۔

مرقۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح  میں ہے:

"ولايجوز نحو عبد الحارث ولا عبد النبي، ولا عبرة بما شاع فيما بين الناس."

(باب الاسامى، ج:7، ص:2997، ط:دارالفكر)

فتاوی عزیزی میں ہے:

"شرک چنانچہ در عبادت وقدرت می شود ہمیں قسم شرک در تسمیہ ہم میشود این قسم نام نہادن شرک در تسمیہ است ازین ہم احتراز لازم است۔"

(ج:1، ص:51)

مجموعۃ الفتاوی میں ہے:

"ہمچو اسم کہ کہ ایہام مذموم غیر مشروع سازد، احتراز لازم بایں سبب علماء از تسمیہ بعبدالنبی وغیرہ منع ساختہ اند"۔

(کتاب الکراہیۃ، ج:4، ص:337، ط:امجد اکیڈمی لاہور)

فیروز اللغات میں ہے:

"بُوٹا:گوشت کی بڑی بوٹی، شہتیرکا ٹکڑا، چھوٹادرخت،پودا۔"

(ص:222،ط:فیروز سنز)

وفیہ ایضاً:

"جھنڈا-(جَھن-ڈا)علم ،نشان،پرچم۔"

(ص:497،ط:فیروز سنز)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100437

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں