بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی شدہ عورت کے زنا سے پیدا ہونے والے بچہ کے نسب کا حکم


سوال

 شادی شدہ عورت سے زنا کے نتیجے میں پیدا ہونے والا بچہ کس کا سمجھا جائے گا زانی یا شوہر کا اور نان و نفقہ کس پر آئے گا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں شادی  شدہ عورت کا اگر  زنا سے بچہ پیدا ہوگیا تو اس کا نسب زانی سے ثابت نہیں ہوگا، بلکہ بچہ کا نسب شوہر سے ثابت ہوگا، اور وہ اس کا بچہ شمار ہوگا اور اس کا نان ونفقہ بھی اس کے ذمہ لازم ہوگا۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2 / 331):

"و منها ثبوت النسب، وإن كان ذلك حكم الدخول حقيقة لكن سببه الظاهر هو النكاح لكون الدخول أمرا باطنا، فيقام النكاح مقامه في إثبات النسب، ولهذا قال النبي: صلى الله عليه وسلم: «الولد للفراش، وللعاهر الحجر».

وكذا لو تزوج المشرقي بمغربية، فجاءت بولد يثبت النسب، وإن لم يوجد الدخول حقيقة لوجود سببه، وهو النكاح."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201100

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں