بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شاہ میر حسن نام رکھنے کا حکم


سوال

میں نے اپنے بھتیجے کا نام شاہ میر حسن رکھا ہے، تو اب پوچھنا یہ ہے کہ کیا  یہ نام رکھنا شرعًادرست ہے ؟

جواب

'شاہ' اور'میر' دونوں فارسی زبان کے الفاظ ہیں،اصل میں تھا شاہ امیر ،پھر شاہ میر بن گیا،"شاہ"سیدوں کا اعزازی لقب ہے،اور "میر "کے معانی میں ایک معنی افسر،سردار ہے،لہذا شاہ میر کا معنی ہوا ،معزز سردار، اور حسن عربی زبان کا لفظ ہے،اس  کامعنی خوبصورت  ہے، اس  لحاظ  سے  شاہ  میر  حسن  کا معنی ہوگا:"معزز ( اور)  خوبصورت سردار  " ، یہ نام رکھنا درست ہے۔

فیروز اللغات اردو جدید میں ہے:

"شاہ:[ف،ا،مذکر](1)آقا، مالک(2)بادشاہ(3)فقیروں اور سیدوں کا لقب(4)شطرنج کا ایک مہرہ(5)دولھا(6)[صف]عمدہ،معزز،سب سے بڑا،بہترین۔"

(حرف شین،ص:445، ط: فیروز سنز پرائیوٹ لمیٹڈ،لاہور)

وایضاً:

"میر:[ف،ا،مذکر](1)افسر،سردار(2)راہ نما،پیشوا(3)سیدوں کا اعزازی لقب(4)شہزاد(5)تاش کا بادشاہ۔"

(حرف میم،ص:667،ط: فیروز سنز پرائیوٹ لمیٹڈ،لاہور)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501100463

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں