ایک کمپنی( مینیو فیکچرنگ یونٹ )ہے ،جس میں تین شرکاءہیں، دو بھائی اور ایک بہن، ان کی شرکت کا تناسب یہ ہے کہ ایک بھائی 40 فیصد، دوسرا بھائی40 فیصد، بہن 20 فیصد، دونوں بھائی ورکنگ پارٹنر یعنی کمپنی چلانے کے ذمہ دار ہیں ،جب کہ بہن صرف سرمایہ کی حد تک شریک ہے ،اس کمپنی میں بطورِ ملازمت دونوں بھائیوں کے بچے بھی کام کرتے ہیں ،ان کی سیلری کمپنی کے منافع میں ایک متعین فیصد کے اعتبار سے طے ہے ۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ کمپنی میں دو شریک کے جو بیٹے بطور ملازم کام کررہے ہیں،ان کی متعین تنخواہ مقرر کرنا شرعاً ضروری ہوگا،کمپنی کے منافع میں سے متعین فیصد بطورِ تنخواہ مقرر کرنا اجرت کے مجہول ہونے کی وجہ سے نا جائز ہوگا۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وهو أن تكون الأجرة مالا متقوما معلوما وغير ذلك مما ذكرناه في كتاب البيوع."
(کتاب الإجارة، فصل فی انواع شرائط رکن الإجارة، ج: 4، ص: 194، ط: دار الکتب العلمية)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144611101085
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن