بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سیلاب فنڈ کے لیے کسی کی تنخواہ سے کٹوتی کرنا


سوال

سیلاب فنڈ کے نام سے  سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کچھ رقم  اس ماہ  جبرًا  کٹ رہی ہے،  کیا ایسا کرنا شرعًا جائز ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کسی بھی ملازم کی تنخواہ میں سے سیلاب  فنڈ کے لیےاس کی اجازت  اور رضامندی کے بغیر اس کی ماہانہ تنخواہ سے کٹوتی کرنا شرعا جائز نہیں ہے۔

مسند احمد میں ہے:

"حدثنا أسود بن عامر، قال: أخبرنا أبو بكر، عن عاصم، عن أبي وائل، عن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ‌من ‌اقتطع ‌مال امرئ مسلم بغير حق، لقي الله عز وجل وهو عليه غضبان "

ترجمہ:"جس نےنا حق کسی مسلمان کا مال  روک لیا وہ اللہ تعالی سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالی اس پر غصہ ہونگے (اور اس سے ناراض ہوں گے )۔"

(ج:7،ص:59،رقم :3946ط: مؤسسة الرسالة)

مجلۃ الاحکام العدلیۃ میں ہے:

"(المادة 96) : لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه."

(‌‌المقالة الثانية في بيان القواعد الكلية الفقهية،ص27،ط؛دار الجیل)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144402101744

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں