سہرش یا سحر نام رکھنا کیسا ہے؟
سہرش : یہ مفرد لفظ کے طور پر اردو ، فارسی اور عربی لغات میں مستعمل نہیں ہے۔ اگر اس لفظ کو "سہ" اور "رش" سے مرکب مانا جائے تو فارسی زبان کا لفظ بن جائے گا۔"سہ" تین کو کہتے ہیں اور "رش"درمیانی انگلی سے کہنی تک کے فاصلہ اور تیز ہلکی بارش کو کہتے ہیں لہذا "سہرش" کا معنی ہوگا انگلی سے کہنی کا تک کا فاصلہ تین گنا یا تین مرتبہ۔پس جب یہ لفظ مفرد لفظ کے طور پر مستعمل ہی نہیں اور مرکب کی صورت میں بھی معنی نام رکھنے کے لیے اچھا نہیں ہے تو پھر ایسے نام نہ رکھا جائے ۔
سِْحر (سین کے زیر ، حاء کے سکون کے ساتھ): یہ لفظ سحر انگیزی، ملمع سازی، دل کشی کے معنی میں ہے(قاموس الوحید ص نمبر ۷۵۰،ادارۃ الاسلامیات)۔ دل کشی کے معنی کا لحاظ کرتے ہوئے نام رکھنا جائز تو ہے لیکن دوسرے معانی کا بھی احتمال ہے، اس لیےزیادہ بہتر یہ ہے کہ صحابیات میں سے کسی نام کا انتخاب کرلیا جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144405100803
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن