بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سحری کا وقت ختم ہوجائے تو منہ میں موجود نوالہ نکالنا ضروری ہے


سوال

روزہ  کے لیے سحری کا  ٹائم جب ختم ہوجائے تو کھانا پینا بند کر دیتے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا جو کھانے کا نوالہ منہ میں ہوتا ہے یا جو کھانا چبایا جارہا ہوتا ہے، اس دوران سحری کا ٹائم ختم ہوگیا تو کیا وہ نوالہ منہ سے نکالنا ہوگا؟ یا صرف اگلا نوالہ اب نہیں کھاسکتے ؟

جواب

سحری کا وقت صبحِ  صادق تک ہوتا ہے اور صبح صادق کے ساتھ سحری کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور فجر کا وقت شروع ہو جاتا ہے،  اس کے بعد   کھانا پینا جائز نہیں،لہذا سحری کے وقت کے ختم ہونے کے بعد اگر منہ میں نوالہ ہے تو وہ نکالناضروری ہے ،احتیاط کا تقاضہ یہ ہے کہ اوقاتِ نماز کے نقشوں میں صبح صادق کا جو وقت درج ہوتا ہے ،اس سے دو منٹ پہلے سحری بند کرلینی چاہیے۔

قرآن مجید میں ہے :

﴿ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰی يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْاَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّيَامَ اِلَی الَّيْلِ ﴾ [البقرة:187]

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144209200228

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں