ہمارے علاقہ میں اکثریت تمباکو اور سوپاری والے ماوا کھانے کی عادی ہے۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ رمضان المبارک میں لوگ سحری کھانے کے بعد تمباکو والا مذکورہ ماوا (مسالہ)کھاتے ہیں اور یہ فعل بالکل سحری کے وقت کے ختم دس پندرہ منٹ پہلے کھاتے ہیں اور جب سائرن بجتا ہے تو بعض لوگ اس کو تھوک دیتے ہیں اور کلی بھی نہیں کرتے جب کہ بعض مرتبہ اس کا مزہ وقت ختم ہونے کے بعد بھی رہتا ہے۔ تو ایسی صورت میں روزہ کا کیا حکم ہے؟
سحری کا وقت ختم ہونے سے پہلے اچھی طرح سے مسواک وغیرہ کرکے منہ کو صاف کرلینا چاہیے، اگر سحری کا وقت ختم ہوجانے کے بعد منہ میں پان گٹکے کا مزہ باقی رہے تو اس سے روزہ میں کراہت آجاتی ہے، اور اگر اس کے ذرات بعد حلق میں اترے ہوں تو اس شخص کا اس دن کا روزہ نہیں ہوگا، قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
الفتاوى الهندية (1/ 203):
"ولو مصّ الهليلج فدخل البزاق حلقه لم يفسد ما لم يدخل عينه، كذا في الظهيرية". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201861
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن