بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

صحت یابی پر بکرا خیرات کرنے کی نذر کرنا


سوال

ہما رے چاچا بیمار تھے تو چاچی نے کہا ہے : اگر ٹھیک ہوجائیں تو میں یہ بکرا خیرات کروں گی۔ اب چاچا کا انتقال ہوا ہے۔ ان کی ایک نا سمجھ بچی ہے جو اس بکرے کو خیرات کرنے نہیں دے رہی۔ تو اس کی جگہ کوئی اور بکرا خیرات کرنا صحیح ہوگا یا نہیں ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  اگر چچا صحت یاب نہیں ہوئے اور انتقال ہوگیا تو نذر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے بکرا خیرات کرنا لازم نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 735):

"(قوله: ووجد الشرط) معطوف على قوله وكان من جنسه عبادة وهذا إن كان معلقا بشرط وإلا لزم في الحال والمراد الشرط الذي يريد كونه كما يأتي تصحيحه."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204201281

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں