ہما رے چاچا بیمار تھے تو چاچی نے کہا ہے : اگر ٹھیک ہوجائیں تو میں یہ بکرا خیرات کروں گی۔ اب چاچا کا انتقال ہوا ہے۔ ان کی ایک نا سمجھ بچی ہے جو اس بکرے کو خیرات کرنے نہیں دے رہی۔ تو اس کی جگہ کوئی اور بکرا خیرات کرنا صحیح ہوگا یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر چچا صحت یاب نہیں ہوئے اور انتقال ہوگیا تو نذر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے بکرا خیرات کرنا لازم نہیں ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 735):
"(قوله: ووجد الشرط) معطوف على قوله وكان من جنسه عبادة وهذا إن كان معلقا بشرط وإلا لزم في الحال والمراد الشرط الذي يريد كونه كما يأتي تصحيحه."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204201281
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن