بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

صحت کارڈ کے استعمال کا حکم


سوال

 کیا صحت  انصاف کارڈ کے  ذریعے سے علاج کروا سکتے ہیں شرعی طور پر کیا حکم ہے ؟کیوں کہ صحت انصاف کارڈ کا اسٹیٹ لائف انشورنس والوں سے معاہدہ ہے معاہدہ کی تفصیل کا علم نہیں ہے۔

جواب

واضح رہے کہ صحت کارڈ کے حامل کو علاج کوسہولت جس رقم سے دی جاتی ہے  اس میں دو قسم کی رقوم شامل ہوتی ہیں:

1۔  وہ رقم جو حکومت یا کسی نجی ادارے  نے پریمیم کی شکل میں انشورنس ادارے کو دی ہے۔

2۔ وہ رقم جو انشورنس ادارہ  معاہدہ  کے تحت اپنی جانب سے خرچ کرتا ہے۔

کارڈ کا حامل اگر مال دار ہے تو اس کے لیے صرف پہلی قسم کی رقم کی مقدار   کے بقدر علاج کی گنجائش ہے (بشرطیکہ یہ رقم زکات کی مد میں سے نہ ادا کی گئی ہو)،  اس سے زائد رقم سے علاج کی گنجائش نہیں۔

            اگر کارڈ  کا حامل غریب مستحقِ زکات  ہے تو  اس  کے لیے دونوں قسم کی رقوم سے علاج کرانے کی گنجائش ہے۔

الاختیار لتعلیل المختار میں ہے:

"والملك الخبيث ‌سبيله ‌التصدق به، ولو صرفه في حاجة نفسه جاز. ثم إن كان غنيا تصدق بمثله، وإن كان فقيرا لا يتصدق."

(كتاب  الغصب ,ج:3،ص:61،ط:دارالفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101831

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں