میری ایک گائے ہے ،جس کا سینگ2 سال پہلےٹوٹ چکا تھا، اب آدھا سینگ آ چکا ہے،لیکن ایک سینگ بڑا اورایک چھوٹا ہےاور میں نے اس گائے کے حصے بھی بنوالیے ہیں،کیااس کی قربانی ہو گی؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کی گائے کا سینگ اگر جڑ سے نہیں ٹوٹا ہو ، تواس گائے کی قربانی كرنا جائز ہے۔
فتاوی عالمگیری میں ہے:
"ويجوز بالجماء التي لا قرن لها، وكذا مكسورة القرن، كذا في الكافي، وإن بلغ الكسر المشاش لا يجزيه، والمشاش رءوس العظام مثل الركبتين والمرفقين، كذا في البدائع."
(كتاب الأضحية، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، ج: 5، ص: 297، ط: دار الفكر)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144512100116
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن