بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اسکول میں بچوں کو کام وغیرہ دے کے فارغ ہو چکے تو کیا ذکر اذکار کر سکتے ہیں؟


سوال

سکول میں اگر بچوں کو کام وغیرہ دے کے فارغ ہو چکے تو کیا ذکر اذکار کر سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہےکہ اسکول ٹیچر ،مدارس کے اساتذہ،اوراسی طرح ماہانہ تنخواہ پررکھاگیاملازم اجیرخاص کہلاتاہے اور اجیرخاص مقررہ وقت میں طے شدہ مفوضہ کام کے انجام دینے کاپابندہوتاہے ۔لہذاصورت مسئولہ  میں ادارہ کی طرف سےمقررہ وقت میں  مفوضہ ذمہ داری مکمل کرلی ہوتوفارغ اوقات میں کام کی جگہ پر بیٹھ کر ذکر واذکارکرسکتے ہیں ۔

فتاوی شامی  میں ہے :

"والثاني  وهو الأجير  الخاص  ويسمى أجير واحد  وهو من يعمل لواحدعملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة."

(الدرالمختار  ٦ / ٦۹ ط : سعید)

فتاوعالمگیری میں ہے :

"إذا استأجر رجلا يوما ليعمل كذا فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة ولا يشتغل بشيء آخر سوى المكتوب."

(الفتاوی الھندیۃ  ۴ / ۴۱٦-۴۱۷ ط : رشیدیہ)

فتاوی شامی  میں ہے :

"قال في التاترخانية وفي فتاوى الفضلي وإذا استأجر رجلا يوما يعمل كذا فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة ولا يشتغل بشيء آخر سوى المكتوبة  وفي فتاوى سمرقند وقد قال بعض مشايخنا له أن يؤدي السنة أيضا  واتفقوا أنه لا يؤدي نفلا وعليه الفتوى."

(ردالمحتار  ٦ / ٦۹ ط : سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100882

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں