سیدہ سے نکاح کرنا کیسا ہے؟ بعض سید لوگ کہہ رہےہیں کہ غیر سید سے نکاح نہیں ہوتاہے!
سید لڑکے کا غیر سید لڑکی سے نکاح کرنا بہرصورت جائز ہے۔ اور سیدہ لڑکی کا نکاح ولی کی اجازت سے غیر سید مسلمان لڑکے سے بھی جائز ہے۔
نیز اگرعاقلہ وبالغہ سیدہ لڑکی اپنے ولی کی اجازت کےبغیر غیر سید لڑکے سے نکاح کرے تو نکاح منعقد ہوجائےگا،لیکن اگر لڑکا اس لڑکی کا کفو نہ ہو (یعنی قریش کے علاوہ دیگر عرب قبیلہ کا یا عجمی قوم میں سے ہو) اور ولی کو اس پر اعتراض ہوتو اولاد ہونے سے پہلے ولی بذریعہ عدالت اس نکاح کو ختم کروا سکتا ہے۔
الموسوعة الفقهية الكويتية (34/ 265):
"لأن الكفاءة حق المرأة والأولياء، فإذا اتفقت معهم على تركها جاز.
واستدلّ الفقهاء على ذلك بأن النبي صلى الله عليه وسلم زوّج بناته، ولا أحد يكافئه.
وقد أمر النبي صلى الله عليه وسلم فاطمة بنت قيس وهي قرشية بنكاح أسامة بن زيد وهو مولى للنبي صلى الله عليه وسلم."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201323
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن