سیدوں کے لیے ہدیہ کے طور پر دوست احباب کی مدد سے کچھ رقم اکھٹی کی گئی اور اس رقم سے سید فیملیز کی مدد کر دی گئی۔کچھ رقم باقی موجود ہے، کیا اس باقی ماندہ رقم کو اہلِ بیت کو دینا جائز ہے، جب کہ کوئی ضرورت مند سید بھی معلومات میں نہیں ہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں جن کے نام پر ہدیہ لیا ہے (سید حضرات)، ان کو ہی دینا لازم ہے، مزید سید معلوم نہیں ہیں تو جنہیں پہلے دیا گیا، انہیں کو دے دیں۔ البتہ دینے والوں کی اجازت سے اہلِ بیت (اپنے گھر والوں) کو دینا جائز ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4 / 366):
أن قولهم شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالة، ووجوب العمل به.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201413
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن