بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سعودیہ میں مقیم فرد صدقہ فطر کس حساب سے دے؟ / کیا رشتہ داروں کو صدقہ فطر دے سکتے ہیں؟


سوال

 میں سعودی عرب میں مقیم ہوں، کیا میں صدقہ فطر سعودی عرب کے حساب سے دوں گا یا پاکستان کے حساب سے؟ اور اگر سعودی عرب کے حساب سے ہے تو  کیا میں پاکستان میں اپنے اقارب کو دے سکتا ہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر آپ صدقہ فطر کی متعینہ اجناس میں سے کسی جنس کی قیمت ادا کرنا چاہتے ہوں تو اس جنس کی سعودیہ میں جو قیمت ہو ، اتنی قیمت ادا کرنا لازم ہوگا، خواہ آپ سعودیہ میں ادا کریں یا پاکستان میں، نیز اگر آپ سید نہ ہوں تو اپنے اقارب میں سے مستحقینِ زکاۃ کو فطرہ دے سکتے ہیں، اس میں دہرا اجر ہوگا، ایک صدقہ فطر کی ادائیگی کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔

مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:

دوسرے ملک میں مقیم افراد اپنی اہلیہ اور بچوں کا صدقہ فطر کس قیمت کے حساب سے ادا کریں گے ؟

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں