کیا حضرت قاسم کی کربلا میں شادی ہوئی تھی ؟ اگر نہیں ہوئی تھی تو شیعہ حضرات 7 محرم کو حضرت قاسم کی مہندی کیوں نکالتے ہیں ؟براہ کرم وضاحت فرما دیں ۔
واضح رہے کہ 7 محرم الحرام میں رسمِ مہندی کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ میدان کربلا میں امام قاسم رحمہ اللہ کا نکاح ہوا، اور سات محرم کو انہیں مہندی لگائی گئی تھی، یہ اسی کی یاد گار ہے جوبشکلِ جلوس منائی جاتی ہے، شرعا اس کا کوئی ثبو ت نہیں بلکہ مردوں کے لیے بلا عذر مہندی لگانا ہی درست نہیں ہے،جبکہ مہندی لگانے کو حضرت قاسم رحمہ اللہ کی شادی پر موقوف کرنا من گھڑت واقعات اور رسوم میں سے ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"ولا ينبغي أن يخضب يدي الصبي الذكر ورجله إلا عند الحاجة ويجوز ذلك للنساء كذا في الينابيع."
(الباب العشرون في الزينة، ج:5 ص:359 ط: دار الفکر)
فتاوی محمودیہ میں ہے:
"سوال:شادی سے کچھ دن پہلے لڑکے کو مہندی لگاتے ہیں،اور ابٹن لگاتے ہیں،اورابٹن دانا چلا کر بنایا جاتا ہےمثلاً جو۔
جواب:یہ بھی کوئی شرعی چیز نہیں ،قابل ترک رسم ہے،اور اس میں عورتوں کے ساتھ تشبہ ہے جس کی ممانعت آئی ہے۔"
(کتاب النکاح، باب ما یتعلق بالرسوم عند الزفاف، ج:11 ص:192،194 ط:دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144508100555
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن