کیا ستر کے کھلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟
ستر کھلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"منها ما يخرج من السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر. كذا في المحيط."
(الفصل الخامس في نواقض الوضوء، ج: 1، ص: 9، ط: دار الفكر بيروت)
فتاویٰ دارالعلوم دیوبند میں ہے:
"(سوال): ستر کھلنے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں؟
(جواب): نہیں ٹوٹتا۔ فقط۔"
(کتاب الطہارات، ستر کے کھلنے سے وضو نہیں ٹوٹتا، ۱/ ۱۱۶، ط: دارالاشاعت)
اغلاط العوام میں ہے:
"مسئلہ: مشہور ہے کہ کسی کا ستر کھلا ہوا نظر پڑنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، سو یہ محض غلط ہے۔ [وفی حاشیتہ: البتہ ستر کا دیکھنا دکھانا بڑا گناہ ہے، یہاں تک کہ عورت کو عورت کا ستر بھی بلاضرورت دیکھنا جائز نہیں ہے، کذا فی کتب الفقہ۔] ۔۔۔ مسئلہ: بعض عورتیں سمجھتی ہیں کہ باہر پھرنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، سو یہ محض غلط ہے۔ البتہ بے ضرورت (عورت کو) باہر نکلنا برا ہے۔"
(وضو وتیمم اور غسل کی اغلاط، ص: ۲۸، ۲۹، ط: ادارۃ المعارف)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144612100783
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن