بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ستر کے مقام سے کپڑا پھٹا ہو تو نماز کا حکم


سوال

اگر شلوار نیچے سے پھٹی ہو تو کیا نماز ہو جائے گی؟

جواب

نماز کے حق میں مرد کا ستر ناف کے متصل نیچے سے لے کر گھٹنے تک ہے،ناف سترمیں شامل نہیں، البتہ گھٹنے ستر میں شامل ہیں،اس حصے کا چھپانافرض ہے، اگر کسی شخص کی شلوار میں اس حصے  میں  پھٹن موجود اور اس پھٹن کی وجہ سے کسی ایک عضو (مثلاً ایک ران  یا ایک گھٹنے) کا ایک چوتھائی حصہ بھی نماز کے دوران ذاتی عمل کے بغیر خود بہ خود کھل جائے اور نماز کا ایک رکن ادا کرنے کی مقدار (یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار) کھلا رہے تو نماز فاسد ہوجائے گی، اور اگر نماز شروع کرنے سے پہلے ہی اعضاءِ مستورہ میں سے کسی عضو کا چوتھائی حصہ کھلا ہوا ہو ،چاہے کپڑا پھٹا ہو یا کپڑا کم ہو اور اس حال میں نماز کی نیت باندھ کر نماز شروع کردی جائے تو یہ نماز شروع ہی نہ ہوگی، کیوں کہ ستر کا کھلنا جس طرح نماز کے درمیان میں نماز کے بقا سے مانع ہے، اسی طرح نماز کی ابتدا میں نماز کے انعقاد سے بھی مانع ہے۔

اور عورت کا پورا جسم ستر ہے، سوائے دونوں ہتھیلیوں، قدموں اور چہرے کے، اس کے علاوہ جسم کے کسی بھی حصے کا چوتھائی  نماز کے دوران کھل گیا اور تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار کھلا رہا تو نماز فاسد ہوجائے گی، اور نماز شروع کرنے سے پہلے  سے ہی اتنی مقدار کھلی رہ گئی تو  نماز شروع ہی نہیں ہوگی۔

الفتاوى الهندية (5 / 327):

" ويجوز أن ينظر الرجل إلى الرجل إلا إلى عورته كذا في المحيط وعليه الإجماع، كذا في الاختيار شرح المختار. وعورته ما بين سرته حتى تجاوز ركبته، كذا في الذخيرة وما دون السرة إلى منبت الشعر عورة في ظاهر الرواية"۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200300

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں