اگر کوئی شخص نماز پڑھنے کے لیے انڈر وئیر پہن کر وضو کرتا ہے تو کیا اس کا وضو جائز ہے؟ کیوں کہ انڈر وئیر پہننے سے اس شخص کے گھنٹنے کے اوپر کا حصہ نظر آتا ہے؟
واضح رہے کہ رانیں اور گھٹنے ستر میں شامل ہیں، اور کسی بھی سمجھ دار انسان کے سامنے شرعی ضرورت کے بغیر ستر کھولنا جائز نہیں ہے، ستر کا ڈھانپنا نماز کے دوران فرض ہے کہ اس کے بغیر نماز جائز نہیں، البتہ وضو کے دوران اگر کسی کا ستر کھلا رہے تو یہ وضو درست ہونے کے لیے مانع نہیں ہے۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی شخص وضو کے دوران انڈر وئیر پہن کر وضو کرتا ہے، تو اس کا وضو درست ہے، اور نماز کے دوران مکمل کپڑے پہن کر ستر چھپا کر نماز پڑھتا ہے تو اس کی نماز درست ہو جائے گی۔
البتہ وضو کے دوران صرف انڈر ویئر پہنا ہو اور وہاں کوئی دیکھنے والا ہو تو وضو کرنے والا گناہ گار ہوگا۔ نیز اگر غسل نہ کرنا ہو اور صرف وضو کرنا ہو تو ستر کھلے ہونے کی حالت میں وضو کرنا پسندیدہ نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200545
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن