اگر کسی کے پاس سات تولہ سونا ہو اور کچھ نقد رقم ہو تو اب سال گزرنے کے بعد دونوں چیزوں پر زکوۃ دینا ہوگا یا صرف نقد رقم پر زکوۃ دینا ہوگا؟
صورتِ مسئولہ میں اگر کسی کی ملکیت میں سات تولہ سونا اور کچھ نقد رقم ہو اور اس پر سال گزر گیا ہو تو دونوں کی زکات ادا کرنا لازم ہوگا، بشرطیکہ اس کے ذمے اتنا قرض نہ ہو کہ اسے منہا کرنے کے بعد ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت سے کم رقم بچے۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وأما عند الاختلاف فيختلف الواجب وإذا اتحد المالان معنى فلا يعتبر اختلاف الصورة كعروض التجارة ولهذا يكمل نصاب كل واحد منهما بعروض التجارة ولا يعتبر اختلاف الصورة."
(كتاب الزكاة، فصل مقدار الواجب في زكاة الذهب، ج2، ص19، دار الكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408102069
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن