بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سات ماہ کا مردہ بچہ پیدا ہونے کی صورت میں اس کو غسل دینا


سوال

اگر سات ماہ کا بچہ ماں کے پیٹ میں مردہ پیدا ہو تو اس کے غسل کا کیا حکم ہے، کیا اسے غسل دیا جائے گا کہ نہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  مذکورہ  سات ماہ کا  بچہ جس کی پیدائش  کے وقت اس میں زندگی کی کوئی علامت نہیں تھی تو ایسے   بچے  کا حکم  یہ  ہے کہ اسے غسل  دے کر کسی کپڑے میں لپیٹ کر   دفنایا جائے۔  لیکن  اس کو  باقاعدہ مسنون کفن دینا ضروری نہیں ہے اور  اس  کی  جنازہ  کی نماز  بھی نہیں پڑھی  جائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2/ 228) :

"(وإلا) يستهل (غسل و سمي) عند الثاني، وهو الأصح، فيفتى به على خلاف ظاهر الرواية إكراماً لبني آدم، كما في ملتقى البحار. وفي النهر عن الظهيرية: وإذا استبان بعض خلقه غسل وحشر هو المختار (وأدرج في خرقة ودفن ولم يصل عليه)" .

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201079

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں