اگر کسی بندے کی ذہن میں اپنی ساس کے متعلق غلط خیالات تھے ،جس کی وجہ سے اُس کے عضو میں شہوت ظاہر ہو ،لیکن یہ شہوت کبھی بھی ساس کو سامنے دیکھنے سے یا چھونے سے نہ آئی ہو تو کیا حکم ہو گا؟
ساس سے متعلق ذہن میں غلط خیالا ت آنے اور شہوت ہونے سے نکاح پر اثر نہیں پڑتا، البتہ بیوی کے علاوہ کسی عورت کے بارے میں بالارادہ غلط جذبات اور خیالات لانا جائز نہیں ہے، بسا اوقات یہ خیالات زناکا پیش خیمہ بنتے ہیں۔
ایسے خیالات سے حفاظت کے لیے " أَعُوْذُ بِاللّٰهِ الْعَظِيْمِ وَبِوَجْهِهِ الْكَرِيْمِ وَسُلْطَانِهِ الْقَدِيْمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيْمِ" بکثرت پڑھتے رہنا چاہیے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200315
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن