بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ساس سے مصافحہ کرتے وقت شہوت نہیں تھا، لیکن بعد میں دیکھاکہ مذی نکلی ہے، توکیا حرمت مصاہرت ثابت ہوگی؟


سوال

 میں نے اپنی ساس کے ساتھ مصافحہ کیا اور اس وقت مجھ پر شہوت غالب نہیں تھی، لیکن بعد میں ہاتھ چھوڑ نے کے بعد مجھے ایسا محسوس ہوا کہ تھوڑ ی سی مذی نکل گئی ہے،   میرا غالب گمان یہی ہے، کہ ہاتھ پکڑتے وقت شہوت نہیں تھی،  لیکن ابھی ذہن میں شیطان وسوسے لارہا ہے،   کہ حرمتِ مصاہرت ثابت ہوئی  یا نہیں ہوئی؟

جواب

 حرمت مصاہرت   کے ثبوت کے لیے شہوت کا ہونا ضروری ہے،محض شکوک وشبہات کی وجہ سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوتی؛ لہذاجب تک شہوت ہونے کا یقین نہ ہو،صرف شک اور وسوسہ کی بنا پرحرمت مصاہرت   ثابت نہیں ہوتی۔

صورتِ مسئولہ میں اگرواقعۃً ساس سے مصافحہ کرتے وقت سائل کےغالب گمان کے مطابق شہوت نہیں تھی، تو محض ہاتھ ملانے سے حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی، اگرچہ ہاتھ ملانے کے بعد شہوت پیداہوئی ہویامذی نکلی ہو۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(وفروعهن) مطلقا والعبرة للشهوة عند المس والنظر لا بعدهما وحدها فيهما تحرك آلته أو زيادته به يفتى وفي امرأة ونحو شيخ كبير تحرك قبله أو زيادته."

(کتاب النکاح،فصل فی المحرمات،ج:3،ص:33،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101407

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں