بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ساس کو شہوت کی نظر سے دیکھنا


سوال

آج کل ایک رواج ہےکہ لڑکے کاجب نکاح کرتے ہیں تو لڑکی کے ماں باپ لڑکے کو دیکھتے ہیں، ایک دفعہ ایک لڑکے نے اپنے آپ کو چھپایا شرم کی وجہ سے پھر وہ بندہ نادم ہوا کہ بغیر دیکھے لوگ کسی کو لڑکی نہیں دیتے ہیں تو موٹر سائیکل پر سوار ہوا جارہاتھا اور آگے ایک گاڑی جیپ تھی جو   کھلی ہوئی جیپ ہوتی ہے، پیچھے  موٹر سائیکل پر لڑکا تھا اور شرم اور ڈر کی وجہ سے لڑکے کے ذکر میں شہوت جیسی خارش پیدا ہوئی تھی، پہلے سے بھی یہی کیفیت تھی اور راستے پر یہ پتہ نہیں کہ شہوت میں اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔ اور گاڑی میں بہت عورتیں تھی، یہ پتہ نہیں کہ اس میں ساس کونسی ہیں اور اس میں ویسے ایک عورت پر بعد میں گما ن کرے کہ ساس ہیں اور آدمی کی نظر پڑ گئی اور یہ نظر پانچ سیکنڈ سے کم تھی۔  تو کیا حرمت مصاہرت ثابت ہوئی کہ نہیں؟ حالانکہ لڑکا زانی نہ ہو اور اور لڑکا وہم اور وسو سہ کا بیمار ہو۔ اب ذہن میں خیالات آتے ہیں کہ آپ نے سسر کے رانوں کو دیکھا ہے( معاذاللہ) حالانکہ میں نے نہیں دیکھا ہے۔

جواب

صورت مسئولہ میں ساس کو شہوت کی نظر سے دیکھنے سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوئی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: والمنظور إلى فرجها) قيد بالفرج؛ لأن ظاهر الذخيرة وغيرها أنهم اتفقوا على أن النظر بشهوة إلى سائر أعضائها لا عبرة به ما عدا الفرج."

(کتاب النکاح , فصل فی المحرمات جلد 3 ص: 33 ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144408101361

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں