کیا ساس پر بد نظری سے بیوی حرام ہو جاتی ہے؟
شادی کے بعد بیوی کی ماں ( ساس ) سے پردہ ختم ہوجاتا ہے، اور ساس کے ساتھ سسرالی محرمیت کا رشتہ ثابت ہوجاتا ہے ،لہذا اگر کوئی شخص اپنی ساس کو دیکھتا ہے تو یہ مباح ہے ، اس سے بیوی حرام نہیں ہوتی ۔ البتہ بیوی کے علاوہ کسی بھی خاتون کو شہوت کی نظر سے دیکھنا جائز نہیں ہے، لہٰذا ساس کو شہوت سے دیکھنا بھی حرام ہے، تاہم کسی نے ساس کو صرف شہوت کی نظر سے دیکھ لیا تو حرمتِ مصاہرت ثابت نہیں ہوگی، نہ ہی بیوی حرام ہوگی۔
وفي القرآن المجيد:
{حُرِّمَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَاتُكُمْ وَبَنَاتُكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ وَعَمَّاتُكُمْ وَخَالَاتُكُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُمْ مِنَ الرَّضَاعَةِ وَأُمَّهَاتُ نِسَائِكُمْ }[النساء: 23]
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144207201433
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن