بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری ملازم کی پنشن کس کو ملے گی


سوال

میرے شوہر کا انتقال ہوچکا ہے،ان کی آرمی پنشن ہے،اس رقم کو نکلوانا ہے لیکن نادرا والے کہتے ہیں کہ پہلے کسی دارالافتاء کا فتوی لائیں  تب ہم آپ کے نام پر جاری کریں گے،براہ کرم میری راہنمائی فرمائیں!

جواب

واضح رہےکہ پنشن کی رقم ادارہ  کی طرف سے عطیہ ہوتی ہے  اور پنشن کی رقم کا حق دار وہی ہوتا ہےجس کے نام پر یہ رقم جاری ہو،یہ رقم ترکہ میں داخل نہیں ہے،مذکورہ تفصیل کی روسےصورت مسئولہ میں شوہر کے انتقال کے بعد ادارہ کی طرف سےپنشن کی رقم اگر بیوہ (سائلہ )کے نام پر جاری ہو تو اس کی حق دار بیوہ ہے،لہذا  نادرا والوں کا بیوہ کے نام پنشن کی رقم جاری کرنا شرعاً درست ہے۔

شرح المجلۃ میں ہے:

"فالتبرع هو إعطاء الشيء غير الواجب، إعطاؤه إحسانا من المعطي."

(المادۃ، 58،ج:1،ص:57،ط:دارالجیل)

امداد الفتاویٰ میں ہے :

’’چوں کہ میراث اَموالِ مملوکہ میں جاری ہوتی ہے اور یہ وظیفہ محض تبرع واحسان سرکار کا ہے  بدون قبضہ مملوک نہیں ہوتا ،لہذا آئندہ جو وظیفہ ملے گا اس میں  میراث جاری نہیں ہوگی ،سرکار کو اختیار ہے جس طرح چاہے  تقسیم کردے۔‘‘

(کتاب الفرائض  ج 4 ص 342 ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں