ایک مسجد جو کہ سرکاری تھانہ کی ہے اور اس مسجد کی بجلی بھی اسی سرکاری تھانہ سے آتی ہے، اور تقریبًا 20 یا 25 سال سے اس سرکاری مسجد میں سرکاری بجلی استعمال ہو رہی ہے، اب ایک نمازی کا کہنا ہے کہ یہ بجلی چوری کی ہے جو کہ جائز نہیں، حال آں کہ وہ مسجد سرکاری زمین میں ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
بصورتِ مسئولہ جب مذکورہ مسجد سرکاری تھانہ کی مسجد ہے، اور بجلی بھی سرکار (گورنمنٹ) کی طرف سے ہے، تو مذکورہ بجلی کو چوری کی بجلی کہنا صحیح نہیں ہے، لہذا مذکورہ بجلی مسجد کی ضروریات کے لیے استعمال کرنا جائز ہے۔
الموسوعة الفقهية میں ہے:
"السَّرِقَةُ: هِيَ أَخْذُ النِّصَابِ مِنْ حِرْزِهِ عَلَى اسْتِخْفَاءٍ."
(المادة:السرقة، ج:2، ص:288، ط: اميرحمزه كتب خانه)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144204200614
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن