بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری مسجد میں سرکاری بجلی استعمال کرنے کا حکم


سوال

ایک مسجد جو کہ سرکاری تھانہ کی ہے اور اس مسجد کی بجلی بھی اسی سرکاری تھانہ سے آتی ہے، اور تقریبًا 20 یا 25 سال سے اس سرکاری مسجد میں سرکاری بجلی استعمال ہو رہی ہے، اب ایک نمازی کا کہنا ہے کہ یہ بجلی چوری کی ہے جو کہ جائز نہیں، حال آں کہ وہ مسجد سرکاری زمین میں ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ جب مذکورہ مسجد سرکاری تھانہ کی مسجد ہے، اور بجلی بھی سرکار (گورنمنٹ) کی طرف سے ہے، تو مذکورہ بجلی کو چوری کی بجلی کہنا صحیح نہیں ہے، لہذا مذکورہ بجلی مسجد کی ضروریات کے لیے استعمال کرنا جائز ہے۔

الموسوعة الفقهية میں ہے:

"السَّرِقَةُ: هِيَ أَخْذُ النِّصَابِ مِنْ حِرْزِهِ عَلَى اسْتِخْفَاءٍ."

(المادة:السرقة، ج:2، ص:288، ط: اميرحمزه كتب خانه)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144204200614

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں