بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری درختوں کی ٹہنیاں توڑ کر اپنے جانور کو کھلانا


سوال

 ہمارے علاقے میں سڑک کنارے بہت سے سرکاری درخت لگے ہوئے ہیں، عید الاضحٰی کے موقع پر لوگ قربانی کا جانور خرید کر اس سرکاری درخت سے پتے دار شاخ توڑکر اپنے اپنے جانور کو کھلا تے ہیں، کیا اس درخت سے پتے توڑ کر قربانی کے جانوروں یا دوسرے جانورکو کھلانا درست ہے، نیز اس جانور کی قربانی درست ہوگی یا نہیں؟

جواب

سرکاری اراضی پر جو پودے اور درخت وغیرہ موجود ہوتے  ہیں اُن کا مالک کوئی خاص فرد نہیں ہوتا، بلکہ یہ اشیاء ریاست کی ملکیت ہوتی ہیں اور ان کے ساتھ تمام لوگوں کا حق متعلق ہوتا ہے ،اس لیے اگر حکومت کی طرف سے ان درختوں کو استعمال کرنے سے صراحتًا منع نہ کیا گیا ہو تو بقدر ِِ ضرورت اس کے پتے توڑ کو اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں ،تاہم اگر حکومت نے انتظامی اعتبار سے اس پر پابندی لگائی ہو تو پھر   یہ جائز نہیں کہ  ان درختوں میں سے کوئی حصہ کاٹ کر یا توڑ کر اس کو اپنے ذاتی استعمال میں لایاجائے۔

باقی اگر کسی نے اس درخت کے پتے اپنے جانور کو کھلائے ہوں تو اس سے قربانی پر اثر نہیں پڑے گا، قربانی ہوجائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201574

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں