بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری بیت المال سے زکاۃ لینا


سوال

کیا سرکاری بیت المال پاکستان سے زکاۃ لینا جائز ہے؟ اگرلینے والا مستحق ہو اور سنا ہے کہ یہ مال بینکوں سے لوگوں کے اکاؤنٹ سے کاٹا جاتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  اگر سرکاری بیت المال سے زکاۃ لینے والا مستحقِ زکاۃ ہو اور بیت المال والے زکاۃ کہہ کر ادا کرہے ہوں تو اس کے لیے زکاۃ وصول کرنا جائز ہے۔اگر چہ مذکورہ زکاۃ بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرز کی زکاۃ ہو۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2/ 43):

منها أن يكون فقيرا فلا يجوز صرف الزكاة إلى الغني إلا أن يكون عاملا عليها لقوله تعالى {إنما الصدقات للفقراء والمساكين والعاملين عليها والمؤلفة قلوبهم وفي الرقاب والغارمين وفي سبيل الله وابن السبيل} [التوبة: 60] 

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200918

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں