ایک دکان ہے جو سرکاری ہے، یہ دکان کسی نےپہلے سے لے رکھی ہے، اور اس کا کرایہ وہ 1500 روپے دے رہا ہے، اب اس آدمی نے وہ دکان مجھے 6 لاکھ روپے پگڑی لےکر 4000 روپے کرایہ لےکر مجھے دے دی، کیا وہ دکان میں استعمال کر سکتا ہوں یا نہیں؟
مذکورہ دکان چوں کہ سرکاری ملکیت ہے، اس لیے پہلے آدمی کے لیے یہ جائز نہیں تھا کہ وہ یہ دکان آپ کو پگڑی پر دے دے، نیز پگڑی کا معاملہ کرنا بھی شرعاً درست نہیں؛ کیوں کہ پگڑی کا معاملہ نہ تو خرید و فروخت کا معاملہ ہے اور نہ ہی کرایہ داری کا معاملہ ہے، بلکہ دونوں کے درمیان کا ایک معاملہ ہے، اس لیے آپ نے جو معاملہ کیا ہے اس کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201671
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن