بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 جُمادى الأولى 1446ھ 11 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکار کے ڈر سے ملازم کی تنخواہ زیادہ ظاہر کرنا


سوال

میں ایک ادارہ میں کام کرتا ہوں وہ میرے اکاؤنٹ میں 25000 ہزار تنخواہ بھیجتے ہیں جو کہ حکومت کی طرف سے کم از کم اجرت مقرر ہے۔ جب کہ طے شدہ تنخواہ 15000 ہے ۔ ادارہ 10000 ہزار مجھ سے واپس لے لیتا ہے۔کیا شرعا ادارہ کے لیے حکومت کے اس اعتراض سے بچنے کے لیے کہ 25000 سے کم اجرت دینا منع ہے۔ یہ طریقہ اختیار کرنا درست ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ کی مذکورہ ادارے میں تقرری کے وقت اگر معاہدہ 15000 روپے تنخواہ پر ہوا تھا تو اب اس ادارے کا آپ کے اکاؤنٹ میں 25000 ڈالنے کے بعد 10000 واپس لے لینے میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ از روئے معاہدہ بالکل صحیح ہے ، کیوں کہ آپ کے اور مذکورہ ادارے کے مابین اجرت کا معاملہ ہی 15000 میں طے ہوا ہے ، رہی بات ان کا سرکار کے ڈر سے آپ کے اکاؤنٹ میں 25000 ٹرانسفر کرنا اور پھر آپ کی مقررہ تنخواہ کے علاوہ بقیہ رقم واپس لے لینا ، تو یہ دھوکہ ہونے کی وجہ سے درست نہیں ۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144401101287

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں