بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری زمین پر چھجا، بالکونی نکالنے کا حکم


سوال

علماءِ  کرام  کیا  فرماتے  ہیں  سرکاری گلی میں پہلی منزل پر لوگ چار پانچ فٹ کا چھجا یعنی بالکونی نکال لیتےہیں،  کیا یہ درست ہے؟

جواب

اگر چھجا نکالنے سے کسی کو کوئی نقصان نہ ہو اور حکومت کی طرف سے اس پر کوئی ممانعت بھی نہ ہو، تو  سرکاری راستہ پر یازمین پرچھجانکالنا جائز ہے۔ اگر قانون کی رو سے مخصوص مقدار میں چھجا نکالنے کی اجازت ہو تو اس سے زیادہ مقدار کی اجازت نہیں ہوگی۔

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"إذا أراد رجل إحداث ظلة في طريق العامة، وذلك لا يضر بالعامة فالصحيح من مذهب أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - أن لكل واحد من آحاد المسلمين حق المنع وحق الطرح۔۔۔ وهل يباح إحداث الظلة على طريق العامة ذكر الطحاوي - رحمه الله تعالى - أنه يباح، ولا يأثم قبل أن يخاصمه أحد، وبعد المخاصمة لا يباح الإحداث والانتفاع، ويأثم بترك الظلة كذا في الفصول العمادية."

(كتاب الجنايات،الباب الحادي عشر في جناية الحائط والجناح والكنيف،ج:6،ص:36،ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101391

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں