پاکستان کے موجودہ صورتحال میں جو رشوت اور سفارش کا بازار گرم ہے کیا ان حالات میں پیسوں پر سرکاری نوکری خریدنا جائز ہے؟
رشوت لینے اور دینے والے پر حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے، اس لعنت والے کام سے بہر صورت بچنا ضروری ہے؛ لہٰذا مذکورہ طریقے پر سرکاری نوکری حاصل کرنا شرعاً درست نہیں۔ اگر اہلیت و دیانت داری کے باوجود نوکری نہ مل رہی ہو تو جائز سفارش (سورس) جائز طریقے سے کروانے کی اجازت ہے، تاہم حق ثابت ہونے سے پہلے اسے حاصل کرنے کے لیے رشوت دینا بہرحال ناجائز ہے، اس لیے متبادل کوئی حلال ذریعہ آمدن تلاش کرنا چاہیے۔
حدیث شریف میں ہے:
"عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: «لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاشِي وَالْمُرْتَشِي»."
(سنن ابی داؤد، كتاب الأقضية، باب في كراهية الرشوة،رقم الحديث:3580)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309101277
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن