بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت


سوال

آپ لوگ قربانی کے نصاب میں بتاتے ہیں ساڑھے باون تولہ چاندی کہتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ سائل کے لیے  یہ مشکل ہوتا ہے کہ چاندی کی قیمت معلوم کرتا پھرے،  کیا یہ نہیں  ہوسکتا کہ ساتھ میں موجودہ قیمت کو معلوم کرکے وہ قیمت بھی بتا دی جاۓ!

جواب

درحقیقت قربانی کے وجوب کا تعلق عید الاضحٰی کے دنوں میں صاحبِ نصاب ہونے سے ہے، اور چاندی کی قیمت میں  اتار چڑھاؤ آتاہے،  اس لیے  عید الاضحٰی کے دنوں سے پہلے ہی ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت حتمي طور پر متعين نہیں کی جاسکتی،  بلكه عید الاضحی کے دنوں میں چاندی کی  حتمی قیمت معلوم کركے نصاب كا تعين كيا جاسكتا هے، اور آج کل اس کا ایک آسان ذریعہ یہ ہے کہ جس دن چاندی کی قیمت معلوم کرنی ہو انٹرنیٹ پر وہ تاریخ، مہینہ اور سال لکھ کر سرچ کرلیجیے، ایک تولہ چاندی کی قیمت معلوم کرکے اس کے حساب سے ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت بھی معلوم کرلیجیے۔

آج (7ذی  الحجہ1442 بمطابق  18 جولائی)  کراچی میں   ایک تولہ چاندی  كي قیمت (1,568) روپے ہے ، اس اعتبار سے نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت)  بیاسی ہزار تین سو بیس (82,320) روپے بنتی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار):

"وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر).

(قوله: واليسار إلخ) بأن ملك مائتي درهم أو عرضاً يساويها غير مسكنه وثياب اللبس أو متاع يحتاجه إلى أن يذبح الأضحية، ولو له عقار يستغله فقيل: تلزم لو قيمته نصاباً، وقيل: لو يدخل منه قوت سنة تلزم، وقيل: قوت شهر، فمتى فضل نصاب تلزمه. ولو العقار وقفاً، فإن وجب له في أيامها نصاب تلزم." ( ٦ / ٣١٢ )

الفتاوى الهندية (1/ 191):

"وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، ولايعتبر فيه وصف النماء، ويتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، ووجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200567

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں