بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سردی کی وجہ سے پیشانی ٹوپی سے ڈھانپ کر سجدہ کرنے کا حکم


سوال

سردی کی وجہ سے ٹوپی پر سجدہ کرتا ہوں، کیا سجدہ ادا ہو جائے گا؟ براہِ کرم رہنمائی فرمائیں۔

جواب

واضح رہے کہ سجدے میں پیشانی کا کھلا رکھنا سنت ہے، بلاضروت ٹوپی وغیرہ  کے ذریعہ پیشانی ڈھانپ کر سجدہ کرنا مکروہ ہے۔

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ عذر سردی کی وجہ سے پیشانی کو ٹوپی سے ڈھانپ کر سجدہ کرنےسے تو نماز بلا کراہت ادا ہوجائے گی،  بشرطیکہ پیشانی زمین پر ٹک جائے خواہ تھوڑا دباوٴ کے ذریعے ٹکے اور زمین کی سختی محسوس ہو جائے۔

مراقی الفلاح شرح نور الایضاح میں ہے:

"ويكره (السجود على ‌كور ‌عمامته) من غير ضرورة حر وبردأو خشونة أرض."

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة، فصل في المكروهات، ص: 130، ط: المكتبة العصرية)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(يكره تنزيها بكور عمامته) إلا بعذر (وإن صح) عندنا (بشرط كونه على جبهته) كلها أو بعضها كما مر.

(أما إذا كان) الكور (على رأسه فقط وسجد عليه مقتصرا) أي ولم تصب الأرض جبهته ولا أنفه على القول به (لا) يصح لعدم السجود على محله."

(كتاب الصلوة، باب صفة الصلوة، ج:1، ص: 500، ط: سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144506102568

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں