بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سردی کی وجہ سے گھر میں نماز پڑھنے کا حکم


سوال

کیا سردی میں نماز گھر میں پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ اگر سردی اتنی سخت اور شدید ہوکہ باہر نکلنے یا مسجد تک جانے میں بیمار ہوجانے یا بیماری میں اضافہ ہونے کا ڈر ہو، تو پھر عذر کی بناء پر گھر میں نماز پڑھ سکتےہیں، لیکن اگر سردی اتنی سخت اور شدید نہ ہو، تو پھر گھر میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(فلا تجب على مريض ومقعد وزمن... (ولا على من حال بينه وبينها مطر وطين وبرد شديد وظلمة كذلك) وريح ليلا لا نهارا."

(‌‌كتاب الصلاة، ‌‌باب الإمامة، ج: 1، ص: 556،555، ط: سعيد)

حاشیۃ الطحطاوی على مراقی الفلاح میں ہے:

"منها: مطر، ‌وبرد ‌شديد، وخوف ظالم."

(‌‌كتاب الصلاة، ‌‌باب الإمامة، ‌‌فصل: يسقط حضور الجماعة بواحد من ثمانية عشر شيئا، ص: 297، ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506100807

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں