بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سر اور داڑھی کے بالوں پر کلر لگانا


سوال

بیوی کی خواہش پر سر اور داڑھی کے بالوں میں قدرتی براؤن رنگ لگا سکتے ہیں؟ اور کیا نماز ہو جائے گی؟

جواب

سر اور داڑھی کے سفید بالوں کو کالے رنگ کے علاوہ کسی بھی اور رنگ سے رنگنا جائز ہے،البتہ کالے رنگ کے استعمال کی ممانعت ہے،لہذا صورتِ  مسئولہ میں اگر آپ براؤن رنگ لگاتے ہیں تو کوئی حرج نہیں اور  کلر میں کوئی ناپاک جز شامل نہ ہو تو نماز پر بھی کوئی اثر نہیں پڑتا۔ البتہ جس وقت   بالوں پر رنگ  کی تہہ جمی ہوئی ہو (یعنی رنگ لگانے کے بعد سر دھونے سے پہلے) اور سر پر مسح کرنے کی صورت میں پانی بالوں تک نہ پہنچے تو وضو نہیں ہوگا۔ 

صحيح مسلم (3/ 1663):

" وحدثني أبو الطاهر، أخبرنا عبد الله بن وهب، عن ابن جريج، عن أبي الزبير، عن جابر بن عبد الله، قال: أتي بأبي قحافة يوم فتح مكة ورأسه ولحيته كالثغامة بياضاً، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «غيروا هذا بشيء، واجتنبوا السواد»".

الفتاوى الهندية (5/ 359):

"اتفق المشايخ رحمهم الله تعالى أن الخضاب في حق الرجال بالحمرة سنة وأنه من سيماء المسلمين و علاماتهم و أما الخضاب بالسواد فمن فعل ذلك من الغزاة ليكون أهيب في عين العدو فهو محمود منه، اتفق عليه المشايخ رحمهم الله تعالى ومن فعل ذلك ليزين نفسه للنساء و ليحبب نفسه إليهن فذلك مكروه وعليه عامة المشايخ".

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں