سجدہ میں انگلی زمین سے لگانے کا حکم کیا ہے؟ کیا بغیر لگائے نماز درست نہیں ہوتی؟
پورے سجدے میں اگر پاؤ ں کی ایک بھی انگلی زمین پر کچھ دیر کے لیے بھی نہیں رکھی ہو تو سجدہ ادا نہ ہونے کی وجہ سے نماز نہیں ہوتی، اگر سجدے میں ایک تسبیح کی مقدار بھی پاؤں زمین پر رکھ لیا ہو (چاہے ایک انگلی ہی زمین پر رکھ لی ہو) تو پھر اس سجدہ میں پاؤں اٹھ جانے کی وجہ سے نماز فاسد نہیں ہوتی، البتہ ایسا کرنا (یعنی سجدے میں کچھ دیر پاؤں زمین پر رکھنا اور کچھ دیر بلاعذر اٹھالینا) مکروہ ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 447):
"(قوله: وقدميه) يجب إسقاطه؛ لأن وضع إصبع واحدة منهما يكفي كما ذكره بعد ح. وأفاد أنه لو لم يضع شيئًا من القدمين لم يصح السجود، وهو مقتضى ما قدمناه آنفًا عن البحر."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201529
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن