بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سنا اور شفا نام کا معنی اور حکم


سوال

 میرے گھر میں چار بیٹوں کے بعد پانچویں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے، سب سے بڑی میری بچی کا نام نشا ہے اور اب میری بچی کی آمد ہوئی ہے، اس کا اسلامی نام بتادیں۔

جواب

واضح رہے کہ نَشا (نون کے فتحہ کے ساتھ) عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا معنی ہے: پیدا ہونا، بلند ہونا، ظاہر ہونا، دنیا، جہان ، اور نِشا (نون کے کسرہ کے ساتھ) اردو زبان کا لفظ ہے، اس کا معنی ہے: اعتبار، یقین، اطمینان، تسلی، نشا کے ہم قافیہ نام سَنا اور شِفا ہیں، سنا کے معنی ہیں: روشنی، ایک بوٹی جس سے دوا بنائی جاتی ہے، ایک قسم کا ریشم، اور شفا کے معنی ہیں:  بیماری ختم کرنا، مؤثر دوا، یہ دونوں اسلامی نام اور صحابیات کے نام ہیں، لہذا سائل ان ناموں میں سے کسی نام پر اپنی بیٹی کا نام رکھ لے۔یا صحابیات کے ناموں میں سے ،یا کسی اچھی نسبت اور معنی والے  نام کا انتخاب کرلے۔

تاج العروس میں ہے:

"نشأ {ينشأ (: حيي) ، زاد شمر: وارتفع. (و) نشأ ينشأ نشأ} ونشاء: (ربا وشب) ونشأت في بني فلان ومنشئي فيهم، نشأ ونشوءا: شببت فيهم (و) نشأت (السحابة) نشأ ونشوءا (: ارتفعت) وبدت، وذلك في أول ما تبدأ، ومنه قولهم نشأ غمام النصر وتهيأ، وضعف أمر العدو وترهيأ."

(ج: 1، ص: 463، ط: دار الہدایہ)

القاموس الوحید میں ہے:

"نشأ الشيئ -َ نشئاً و نشوءًا و نشأةً: پیدا ہونا، وجود میں آنا، بننا۔

(ص: 1645، ط: ادارہ اسلامیات)

فیروز اللغات میں ہے:

نشا(نَش، آ) (ع، ا، مذ) : پیدا کرنا، دنیا، جہاں۔

نِشا (نِ، شا) (اُر، ا، مذ): اعتبار، یقین۔

نشا خاطر: دل کی تسلی، دل جمعی، اطمینان۔

(ص: 1359، ط: فیروز سنز)

تاج العروس میں ہے:

"(و) سنا (البرق) يسنو سنا: (أضاء) ولمع."

(ج: 38، ص: 316، ط: دار الہدایۃ)

و فیہ ایضاً:

"السنی: (نبت) يتداوى به؛ قد جاء ذكره في الحديث: (عليكم بالسنى والسنوت)...(و) السنی: (ضرب من الحرير...(و) سنی (بنت أسماء بن الصلت) السلمية، (ماتت قبل أن يدخل بها النبي صلى الله عليه وسلم؛ قاله أبو عبيدة. وفي أزواجه صلى الله عليه وسلم أيضا."

(ج: 38، ص: 313، ط:دار الہدایۃ)

الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ میں ہے:

"سنا: بفتح أوله وتخفيف النون، بنت أسماء بن الصلت السلمية ذكر أبو عبيدة معمر بن المثنّى أنها ممن تزوجها رسول اللَّه صلّى اللَّه عليه وسلّم فماتت قبل أن يدخل بها...حكى الرّشاطيّ عن بعضهم أن سبب موتها أنه لما بلغها بأنّ النبي صلّى اللَّه عليه وسلّم تزوّجها سرّت بذلك حتى ماتت من الفرح."

(کتاب النساء، ج: 8، ص: 191، ط: دار الکتب العلمیۃ)

تاج العروس میں ہے:

"( الشفاء) ، ككساء: (الدواء) ؛ وأصله البرء من المرض، ثم وضع موضع العلاج والدواء؛ ومنه قوله تعالى: فيه شفاء للناس...(و) قد (شفاه) الله من مرضه ( يشفيه) شفاء: (برأه)."

(ج: 38، ص: 382، ط: دار الہدایۃ)

و فیہ ایضاً:

"(وسموا: شفاء) ، وغالب ذلك في أسماء النساء، فمنهن: الشفاء بنت عبد الله بن عبد شمس القرشية؛ والشفاء بنت عبد الرحمن الأنصارية؛ والشفاء بنت عوف أخت عبد الرحمن، صحابيات."

(ج: 38، ص: 384، ط: دار الہدایۃ)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102429

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں